حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرمان کے شہر سیرجان میں مدرسہ علمیہ نرجسیہ میں خواتین اور طالبات کی موجودگی میں جلسہ قرائت و تفسیر قرآن کریم کی سولہویں نشست منعقد ہوئی، جس میں فہیمہ متقیفر نے سورہ مریم کی آیات 22 تا 25 کی تفسیر بیان کی۔
انہوں نے حضرت مریم اور حضرت عیسیٰ علیہما السلام کی ولادت کے واقعے کو اللہ کی بے نہایت قدرت اور نیک بندوں کے لیے اس کی خاص نصرت کا مظہر قرار دیا۔
محترمہ متقی فر نے کہا کہ حضرت مریم پاکدامنی اور تقویٰ کے سبب اللہ کی خاص رحمت کی مستحق ٹھہریں اور بغیر والد کے حضرت عیسیٰ کی معجزانہ پیدائش، خدائی قدرت کی علامت ہے جو ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے۔
انہوں نے حضرت مریم کی تنہائی، سماجی دباؤ اور جسمانی مشقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خدا پر توکل نے پانی کے چشمے کے جاری ہونے اور خشک درخت کے پھل دینے جیسے معجزات کا سبب بنا۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ مشکلات میں توکل اور ذاتی کوشش ہی حل کی کنجی ہے۔
متقی فر نے صحت مند غذا کی اہمیت پر بھی بات کی اور کہا کہ اللہ نے حضرت مریم کے لیے زچگی کے بعد کھانے کے لیے کھجوریں منتخب کیا، جو انسانی صحت کے لیے متوازن غذا اور قدرتی نعمتوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ حضرت مریم نبیہ نہیں تھیں، لیکن ان کی پاکدامنی اور تقویٰ نے انہیں خدائی کرامت کا حقدار بنایا۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ کی رحمت ان پر سایہ فگن ہوتی ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور نیکی کے راستے پر گامزن رہتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ